عبادات
اس فرع كا مقصد عبادات كو جڑ سے مضبوط و مستحكم كرنا ہے ،اورعبادت اور اس كے احكام كو قرآن كریم اور سنت نبویہ مطہرہ سے جوڑںا ہے ،اور فقہ عبادات احكام عبادت كو شامل ہےجس كا انسان وضاحت اور تفصیل كے ساتھ مكلف ہے ، جیسا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اورآپ كے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے آیا ہے ۔
ذیلی موضوعات
طہارت (پاكی حاصل كرنا)
نماز شہادتین كے بعد اسلام كا دوسرا ركن ہے ،تو جب نماز بلا طہارت درست و صحیح نہیں ہے تو مناسب ہے كہ طالب علم طہارت كے احكام كی تعلیم سے آغاز كرے تاكہ اس كی نماز صحیح ہو ۔
نماز
نماز دین كا ستون ہے ،اوریہ سب اہم ہے ، عبادتوں میں اس كا پہلے سیكھنا واجب ہے ،اورشہادتین كے بعد دین اسلام كا دوسرا ركن ہے ،اور كسی بھي آدمی كا دین اس كی ادائیگی كے بعد ہی مكمل ہوگا۔
زكاۃ
زكاۃ اسلام كے اركان میں سے تیسرا ركن ہے ،اللہ نے اس ادا كرنے والے اور لینے والے دونوں كی پاكی كے لئے فرض كیا ہے ،گرچہ بظاہر مال كی كمیت میں كمی نظر آتی ہے ، لیكن اس كے اثروں میں مال بركت كے اعتبار سے زیادہ ہے ، اور كمیت كے اعتبار سے مال زیادہ ہے ، اور زكاۃ والے شخص كے دل میں ایمان زیادہ ہے ۔
روزہ
ماہ رمضان كا روزہ اسلام كے اركان كا چوتھا ركن ہے ، روزہ عظیم عبادت ہے ، اللہ نے اسے مسلمانوں پر فرض كیا ہے جیسے كہ سابقہ امتوں پر فرض كیا تھا ، تاكہ اس سے تقوی حاصل ہو جو ہر بھلائی كی چابھی ہے ۔
حج
حج اركان اسلام كا پانچواں ركن ہے ،اور زندگی میں ایك بار مستطیع مسلمان پر واجب ہے
موت و جنازہ
موت معاملے كا اختتام نہیں ، لیكن وہ انسان كا ایك نیا مرحلہ ہے اور آخرت كے كامل حیات كاآغاز ہے ، اور اسلام نے پیدائش سے لیكر تمام حقوق كی پاسداری كی ترغیب دی ہے ، اور میت كے اور اس كے گھر والوں و رشتے داروں كےحقوق كے تحفظ كے احكام پر زیادہ زور دیا ہے ،