تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم شہادتین

سبق: نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے متعلق جانكاری

اللہ نے ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام لوگوں ہر جنس و نسل کی طرف بھیجا اور تمام لوگوں پر آپ کی اطاعت کو واجب قرار دیا ، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے :" آپ فرما دیجئے میں آپ تمام لوگوں کی طرف اللہ کا بھیجا ہوا پیغمبر ہوں" (الأعراف:١٥٨)_ اس سبق میں نبی اكرم صلی اللہ علیہ وسلم كا مختصر تعارف ذكر كیا گیا ہے ۔

*  محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مختصر سیرت  کی  معرفتِ۔*نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام و مرتبہ کی معرفت ۔

ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم كانام

محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم القرشی عرب کے سب سے افضل حسب و نسب والے ہیں صلی اللہ علیہ وسلم

تمام لوگوں کی طرف اللہ کے بھیجے ہوئے رسول

اللہ تعالیٰ نے ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہر جنس و نسل والے تمام لوگوں کی طرف بھیجا ، اور تمام لوگوں پر آپ کی اطاعت کو واجب قرار دیا، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:(آپ لوگوں سے یہ فرما دیجئے کہ اے لوگو میں تم سب کی طرف اللہ کا رسول بنا کر بھیجا گیا ہوں) (الأعراف:١٥٨)_

آپ پر قرآن کا نزول ہوا

اللہ تعالی نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر تمام عظیم الشان کتابوں میں سے قرآن کو نازل فرمایا جس کے آگے پیچھے کہیں سے باطل پھٹک نہیں سکتا

تمام انبیاء و مرسلین کو ختم کرنے والے

اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خاتم الانبیاء بنا کر بھیجا، آپ کے بعد کوئی نبی آنے والا نہیں،جیسا کہ اللہ تعالی کا ارشاد ہے:"لیکن آپ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں"،_ (احزاب:٤٠)

١-آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت عام فیل (٥٧١) عیسوی میں یتیمی کی حالت میں مكہ میں ہوئی ،اور کمسنی میں ہی اپنی والدہ کو کھو بیٹھے، آپ اس کے بعد اپنے دادا عبدالمطلب کی نگرانی میں پرورش پاۓ،اور پھر اس کے بعد اپنے چچا ابوطالب کی نگرانی میں پرورش پاۓ،جنہوں نے آپ کی حفاظت کی اور آپ کا دفاع کیا،-

٢-آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات و پرورش

نبوت سے پہلے چالیس سال تک اپ اپنے قبیلہ قریش میں رہے (٥٧١_٦١١ ء) آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے بیچ اخلاق کے اعلی نمونہ تھے اور استقامت و تميز میں ضرب المثال تھے، اور آپ ان میں صادق و امین کے لقب سے مشہور تھے، آپ بکریاں چراتے تھے اور تجارت کرتے تھے،اور آمد اسلام سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وسلم حنیفیت کے دین پر قائم تھے، اور ملت ابراہیم پر قائم رہتے ہوئے اللہ تعالی کی عبادت کرتے تھے ، اور بتوں کی عبادت کا انکار کرتے، اور بت پرستی سے دور رہتے_

3-آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی بعثت

جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی عمر مكمل چالیس سال كی ہوگئی ،اس وقت آپ غور خوض میں لگے رہتے اور جبل نور پر واقع غار حراء میں اللہ كی عبادت میں مشغول رہتے، اسی وقت اللہ كی طرف سے آپ پر وحی نازل ہوئی ،اور آپ پر قرآن كا نزول شروع ہوگیا ،اور پہلی بار آپ پر جو قرآن كا حصہ نازل ہواوہ اللہ تعالی كا یہ فرمان ہے:(اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ) (العلق:1) (پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا )تاكہ آپ لوگوں میں یہ اعلان كردیں كہ یہ بعثت اپنی آغاز ہی سے علم ، پڑھائی ، اور روشنی و تمام لوگوں كی ہدایت كا نیا دور ہے ، پھر آپ پر تیئس (23) سال تك لگاتار قرآن نازل ہوتا رہا۔

4-آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی دعوت كی ابتداء

ابتدائی تین سالوں تك آپ نے اللہ كے دین كی دعوت خفیہ طور سے دی، اس كے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دس سال تك اعلانیہ اور ظاہری شكل میں لوگوں كو اللہ كی دعوت دی ، اس دوران رسول اللہ اور آپ كے صحابہ كرام نے اپنے قبیلہ قریش كی طرف سے قسمہا قسم كے شدید ظلم و ستم كا سامنا كیا ،حج میں آنے والےقبائل پر آپ نے دعوت اسلام پیش كیا ، تو مدینہ والوں نے آپ كی دعوت قبول كرلی ،اور تھوڑا تھوڑا كركے مسلمانوں نے مدینہ كی جانب ہجرت شروع كر دی ۔

5-آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی ہجرت

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ كی جانب ہجرت فرمائی ،جس كا نام سال(622م) تك یثرب تھا،اور ہجرت كے وقت آپ كی عمر ترپن (53) سال كی تھی ،جب سرداران قریش نے آپ كے خلاف سازش رچی اور آپ كی دعوت كا معارضہ كیا ، اورآپ كو قتل كرنے كی كوشش كی ، مدینہ میں رہتے ہوئے آپ نےدس سال تك اسلام كی دعوت دی ، اور انہیں نماز ، زكاۃ اوربقیہ شرائع اسلام پر عمل كرنے كا حكم دیا۔

6-آپ صلی اللہ علیہ وسلم كا اسلام كی نشر واشاعت

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہجرت كے بعد (622م) میں مدینہ میں اسلامی تہذیب و تمدن كی بنیاد ڈالی ،اورمسلم معاشرے كے معالم كی جڑوں كو مضبوط كیا ،قبائل كی جاہلی عصبیت كو ختم كیا ،علم كی اشاعت كی ، عدل و استقامت، بھائی چارہ اور احسان و تقوی پر تعاون كرنے كی بنیادوں كو مستحكم كیا،بعض قبائل نے اسلام كو مٹانے كی كوشش كی ،اس كے نتیجہ میں متعدد جنگیں اور لڑائیاں ہوئیں،اللہ نے اپنے دین و رسول كو غالب كیا ،پھر لوگ لگاتار اسلام میں داخل ہونے لگے ، تو مكہ میں بھی اسلام داخل ہوگیا ، اور اس جزیرہ عرب كے قبائل اور بیشتر شہر اس دین عظیم كو پسند كرتے اور اپنی رضا مندی سے اسلام میں داخل ہوگئے ۔

7- آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی وفات

ماہ صفر سن 11 ہجری میں جب رسول اللہ نے پیغام الہی كو لوگوں تك پہونچادیا ، امانت ادا كردی ، اور دین كی تكمیل فرما كرلوگوں پر اپنی نعمت مكمل كردی ،بعدہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو بخار كی شكایت ہوئی ،بیماری آپ پر بوجھ بن گئی ،یہاں تك كہ آپ بروز پیر ربیع الاول كی 12 تاریخ سن 11ہجری موافق( 8/6/632م)كو وفات پا گئے ،اس وقت آپ كی عمر 63 سال پوری ہو چكی تھی، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم كو مسجد نبوی كے ایك سمت عاشہ رضی اللہ عنہا كے كے حجرہ مباركہ میں دفن كیا گیا ۔

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں