تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم نماز

سبق: مسافر اور مریض كی نماز

اسلام آسانی اور تكلیف كو دور كرنے والا دین ہے ،اور اسی قبیل سے بیماری اور سفر كی حالت میں نماز كے بعض احكام كو آسان بنا دیا گیا ہے ،اور اس درس میں آپ مسار اور بیمار كی نماز كے احكام كی جان كاری حاصل كریں گے ۔

  • مسافر كی نماز كے احكام كی معرفت۔
  • بیمار كے نماز كے احكام كی معرفت۔

جب تك ایك مسلمان اپنی عقل و شعور میں ہے اس وقت تك تمام حالتوں میں نماز واجب ہے ،مگریہ كہ اسلام نے لوگوں كی حالتیں اور ان كی ضروریات كے مختلف ہونے كی صورت میں اس كی رعایت كی ہے ،اور اسی قبیل سے بیمار و مسافر كی حالت ہے ۔

مسافر كے لئے كیا مسنون ہے ؟

مسافر كے منتقل ہونےكی صورت میں یا چار دن سے كم عارضی طور پر قیام كی صورت میں اس كے لئے مسنون ہے كہ چار ركعتوں والی نمازوں كو قصركركے دو ركعت ادا كرے ، تو ظہر و عصر و عشاء كی نمازیں چار ركعتوں كے بدلے صرف دو ركعت ہی پڑھے گا ، البتہ جب وہ كسی مقیم امام كے پیچھے نماز پڑھے تو وہ امام كی اتباع كرتے ہوئے اسی جیسے چار ركعتیں پڑھے گا ۔

مسافر كے لئے سوائے فجر كی سنت كے تمام سنن رواتب كا ترك كرنا جائز ہے ،اور اس كے لئے وتر كی نماز اور قیام اللیل پرمداومت كرنا مشروع ہے ۔

مسافركے لئے ظہر و عصر كے درمیان دونوں نمازوں میں سے كسی ایك كے وقت میں جمع كرنا جائز ہے ، اور ایسے ہی مغرب و عشاء كے درمیان ،اور یہ خصوصا اس وقت جب كہ مسافر دوران سفر ہو،اور یہ اس پر اللہ كی جانب سے مہربانی اور آسانی كی خاطر اور تكلیف كو دور كرنے كےلئے كیا گیا ہے ۔

بیمار كی نماز

بیمار اگر نماز میں كھڑا نہیں ہوسكتا تو قیام اس سے ساقط ہو جاتی ہے ،یا كہ قیام اس پر دشوار ہو جائے ، یا اس كے علاج میں تاخیر ہونے كا امكان ہو تووہ بیٹھ كر نماز پڑھ لے ،اور اگر بیٹھ كر پڑھںا بھی دشوار ہو تو پہلو كے بل نماز پڑھ لے، جیسا كہ اللہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے : "صل قائماً، فإن لم تستطع فقاعداً، فإن لم تستطع فعلى جنب" (البخاري 1117).(کھڑے ہو کر نماز پڑھا کرو اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو تو بیٹھ کر اور اگر اس کی بھی نہ ہو تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھ لو)

بیمار كی نماز كے خصوصی احكام

١
جو شخص ركوع یا سجدے كی طاقت نہ ركھے وہ حسب طاقت اس لئے اشارہ كرے
٢
اور جس شخص زمین پر بیٹھ كرنماز نہ پڑھ سكے وہ كرسی وغیرہ پربیٹھ كر نماز ادا كرلے
٣
بیماری كی وجہ سے ہر نماز كے لئے اگر وضو كرنا دشوار ہو تو اس كے لئے جائز ہے كہ ظہر او ر عصر ، اور مغرب و عشاء كے درمیان جمع كرلے ۔
٤
بیماری كے سبب جسے پانی استعمال كرنا دشوار ہو اس كے لئے نماز كی ادائیگی كی خاطر تیمم كرنا جائز ہے ،

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں