موجودہ قسم مسلم فیملی (مسلم خاندان )
سبق: اسلام میں خاندان كا مقام
امت كی تشكیل ایسے افراد كے گروپ سے عمل میں آتی ہے جنہیں مشتركہ حصے اكٹھا كرتے ہیں ، جیسے اصل ، اور زبان ، اور تاریخ ، اور ان تمام میں جو سب عظیم ہے وہ دین ہے ، یہ افراد ہیں جب یہ شادی كے گھر سے نكلتے ہیں ،شوہروں اور بیویوں سے ، اور یہ اپنے اس كردار سے ایك نئے خاندان كو تشكیل دیتےہیں جو بیٹے اور بیٹیاں جنم دیتے ہیں ، اور ایسے ہی اس راستہ كو آگے بڑھاتے ہیں ، اور اسی سے امت باقی و مستمر رہتی ہے ،
پاكیزہ ازدواجی زندگی یہی امت كی زندگی كااصل ہے ،اور اسی لئے اصل كا اہتمام كرنا ضروری ہے ، اور وہی خاندان ہے ۔
تاہم انسان فطرتاً ایک سماجی وجود ہے،جس كا دل جینے میں ایسے معاشرے میں لگے گآ جس كے افراد كو متعدد رشتے مربوط كرتے ہوں ،ہاں وہ متعدد محدود افراد كے ساتھ بعض احساسات و جذبات كی خصوصیت كی ضرورت محسوس كرتا ہے ،اور وہ خاندان كے افراد ہیں ،اور اسلام مین خاندان وہ سماجی یونٹ ہے جو مرد و عورت پر تشكیل دی گئی ہے جسے شرعی شادی نے اكٹھا كیا ہے ، اور جس كے نتیجے میں ذریت وجود پذیر ہوئی ہے ۔
اور اسلام نے اس ڈھانچےكی نگرانی كرتے ہوئے اس كو یقینی بنایا ہے ، شادی پر انسان كو آمادہ كرنے كے آغاز سے ، بچوں كے حقوق كی نگہداشت سے گذرتے ہوئے ، ایك خاندان كے تمام افراد كے درمیان تعلق كے منظم كرنے كے اختتام كے ساتھ ،اور یہ خاندانی عمارت انسان كے درخشاں انسانیت كی شكل ہے جیسا كہ اللہ تعالی كی چاہت ہے ،
اسلام میں خاندان كا مقام و مرتبہ
اللہ عزوجل نے مرد وعورت میں سے ہر ایك كے اندر جوسرے كے تئیں فطری میلان بیدا كیا ہے ، اور اس نے اس میلان و جھكاؤ کو پورا کرنے اور انسان كی نسل كی افزائش اور اس كے تحفظ کے لیے شادی کو ایک جائز ذریعہ بنایا،اور قرآن كریم اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كی سنت میں شادی پر اسلام نے ابھارا ہے ۔
اسلامی خاندان كی عمارت دو بنیادی ستونوں پر ٹكی ہے ۔
نفسیاتی استحكام و تعاون
اور یہ دلی سكون اور محبت و شفقت كو شامل ہے جس كی صراحت اللہ كے اس فرمان میں ہے : {وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُمْ مِنْ أَنْفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُمْ مَوَدَّةً وَرَحْمَةً إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَاتٍ لِقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ} [الروم: 21].( اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ اس نے تمہارے درمیان محبت اور ہمدردی قائم کر دی، یقیناً غور وفکر کرنے والوں کے لئے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں )
مادی استحكام و تعاون
یہ عقد کی شرائط کو پورا کرنے پر ، اور میاں بیوی میں سے ہر ایک کی اس کے فرائض كی پابندی كرنے پراور گھر کے معاملات کی دیکھ بھال اور بچوں كے مفادات پر مثالی كردار ادا كرتا ہے ۔
اسلام میاں و بیوی دونوں كو اس عمارت كے حرص اور اسے كے تحفظ كی ترغیب دیتا ہے ،تاكہ یہ عمارت منہدم نہ ہوجائے اور اس كے تلے سایہ حاصل كرنے والے افراد بكھر جائیں اسی وجہ سے اسلام صبر كی تلقین كرتاہے ، اور ازدواجی تعلق کے تسلسل پر آمادہ كرتاہے خواہ دونوں فریقوں كے درمیان جذبہ ختم ہو جائے ۔