تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم طہارت (پاكی حاصل كرنا)

سبق: حدث اكبر اور غسل

حدث اكبر سے پاكی حاصل كرنے كے لئےاسلام نے غسل كو مشروع كیا ہے ،اس درس میں آپ غسل كو واجب كرنے والی چیزوں اور حدث اكبر سے پاكی حاصل كرنے كے طرقے كے متعلق جانكاری حاصل كریں گے،

  • غسل كو واجب كرنے والی چیزوں كی معرفت۔
  • حدث اكبر سے پاكی حاصل كرنے كی كیفیت كی معرفت۔

غسل كو واجب كرنے والی چیزین

یہ وہ امور ہیں جب یہ واقع ہو جاتے ہیں تو مسلمان كے لئے یہ بیان كیا جاتا ہے كہ اس پر حدث اكبر ہے ،نماز اور طواف كرنے سے پہلے اسے غسل كرنا لازم ہے ۔

1-منی نكلنا

جس بھی وسیلے سے ہو چھلكتے ہوے لذت كے ساتھ منی كا نكلنا ،اور یہ تمام حالات میں ہے چاہے جاگنے كی حالت ہو سونے كی،اور منی:وہ گاڑھا سفید سائل ہے جو لذت و شہوت كے ابھرنے كےوقت نكلتا ہے ،

2-جماع كرنا (ہمبستری كرنا)

جماع سے مراد:آدمی كا عضوتناسل(نفس)عورت كی شرم گاہ كے اندر داخل كرنا ،چاہے وہ منی نكالے یا نہ نكالے، اور غسل واجب ہونے كے لئے عضو تناسل كی سپاری كا اندر جانا ہی كافی ہے ،

3- حیض اور نفاس كا خون نكلنا

حیض:وہ فطری خون جو عورت كے رحم سے ہر مہینے نكلتا ہے ،اور وہ سات دن یا اس سے زیادہ یا اس سے كم جاری رہتا ہے ،یہ عورت كی حالت پر منحصر ہے ،اور نفاس :وہ خون جو بچے كی ولادت كے سبب عورت كے رحم سے نكلتا ہے ،اور یہ متعدد دنوں تك جاری رہتا ہے ،

حیض و نفاس والی عورتوں كے روزے اورنماز

خون نكلنے كی مدت میں حیض و نفاس والی عورتوں پر تخفیف كی گئی ہے ،اس دوران نماز اور روزے ان دونوں سے ساقط ہوجاتے ہیں ،لیكن پاك ہونے كے بعد یہ دونوں روزے كی قضا كریں گی ، اور یہ دونوں نماز كی قضا نہیں كریں گی ، یعنی نماز كو معاف كردیا گیا ہے ۔

حیض اور نفاس والی عورتوں سے ہمبستری كرنا

حیض اور نفاس والی عورتوں سے ان كے ناپاكی كے دنوں میں مردوں كا ان سے ہمبستر ہونا جائز نہیں ہے ،جماع چھوڑ كر باقی ان سے لطف اندوز ہونا جائز ہے ،اور جب ان كے خون نكلنے بند ہو جائیں تو ان پر غسل كرنا لازم ہے ،جیسا كہ اللہ تعالی نے فرمایا: (فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللهُ) (البقرة: 222)( حالت حیض میں عورتوں سے الگ رہو اور جب تک وه پاک نہ ہوجائیں ان کے قریب نہ جاؤ، ہاں جب وه پاک ہوجائیں تو ان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ نے تمہیں اجازت دی ہے) اور آیت (فإذا تَطَهَّرْن) كا مطلب ہے جب وہ غسل كرلیں،

جنابت یا حدث اكبر سے ایك مسلمان كیسے پاكی حاصل كرے ؟

مسلمان كے لئے یہ كافی ہے كہ وہ پاكی حاصل كرنے كا قصدكرے اور پانی سے پورا بدن دھوئے ۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم كے غسل كی كیفیت

اكمل غسل یہ ہے كہ آدمی ایسے ہی غسل كرے جیسا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل فرمایا ہے، جب غسل جنابت كا ارادہ كرے تو وہ اپنے دونوں ہتھیلیوں كو دھلے اور پھر اپنے شرمگاہ كو اور جنابت سے لگی گندگی كو دھوئے ، پھر كامل وضو كرے، پھر اپنے سر كو پانی سے تین بار دھوئے ، پھر اپنا پورا باقی بدن دھوئے ۔

كیا وضو كے بغیر غسل كافی ہے ؟

جب كوئی مسلمان غسل جنابت كرے، تو وضو كے بغیر غسل اس كے لئے كافی ہے ،اور غسل كے ساتھ وضو اس كے لئے لازم نہیں ،لیكن افضل یہ ہے كہ غسل وضو كے ساتھ شامل ہو جیسا كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم كی سنت ہے ۔

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں