موجودہ قسم طہارت (پاكی حاصل كرنا)
سبق: طہارت میں مخصوص حالات
چمڑے كے دونوں موزوں اور نائیلون و اولن كے دونوں موزوں پر مسح
یہ اسلام كی عظمت ہے كہ وضو كے وقت ایك مسلمان كے لئے یہ ممكن ہے كہ پانی سے بھیگے ہوئے اپنے ہاتھ سے اپنے موزے كے اوپری حصےپر یا اپنے اس جوتے پرجو پورے پیر كو ڈھكےہو اپنے پیر دھونے كے بدلے اس پر چند شروط كے ساتھ مسح كرسكتا ہے ۔
دونوں چمڑے یا عام موزوں پر مسح وضو كے وقت كرسكتے ہیں ،جب كہ مسلمان نے ان دونوں كو حدث اكبر و اصغر دونوں سے پاك ہو كر پہنا ہو،
چمڑے اور عام موزوں پر مسح كی مدت
وضو میں دونوں موزوں پر مسح كرناصحیح ہے ، لیكن جنابت سے غسل میں ہرحال میں دونوں پیركا دھونا واجب ہے۔
چمڑے اور عام موزوں پر مسح كے وقت كا حساب حدث كے بعد پہلی بار مسح كے وقت سے شروع ہوگا
پٹی یا بینڈیج وہ ہے جوچوٹ یا زخم لگنے كے وقت اس عضو پر باندھا جاتا ہے ،تاكہ جلدی شفا ملے اور درد كم ہو جائے
ضرورت كے وقت پٹی یابینڈیج پر گیلے ہاتھوں سے مسح كرنا كافی ہے ،چاہے وہ وضو میں ہو یا غسل جنابت میں ہو ۔
عضو كا جو حصہ باہر ہو اس كا دھونا واجب ہے ، اور جسے پٹی نے ڈھك ركھا ہو اسےاپنے گیلے ہاتھوں سے مسح كرے ،
پٹی پر مسح كی مدت
پٹی پر مسح جاری رہے گا وقت جتنا بھی لمبا ہو جائے ، جب تك كہ اس كی ضرورت باقی ہے، اور جب اس كی ضرورت ختم ہو جائے تو پٹی كو زائل كرنا واجب ہے ، اور پھر اس عضو كو دھونا واجب ہے
تیمم
جب ایك مسلمان وضو میں یا غسل میں پانی استعمال كرنے سے عاجز ہو جائے چاہے وہ بیماری كی وجہ سے ہو یا پانی نہ ہونے كی وجہ سے ہو یا صرف پینے بھر كا پانی ہو اس سے زیادہ نہ ہو تو ایسی صورت میں اس كے لئے مٹی سے اس وقت تك تیمم كرنا جائزہے جب تك كہ وہ پانی حاصل كرنے پر یا اس كے استعمال پر قادر نہ ہو جائے ۔
تیمم كی كیفیت
مسلمان اپنے دونوں ہاتھوں كو مٹی پر ایك بار مارے گا۔
دونوں ہاتھ میں لگی ہوئی مٹی سے اپنے چہرے پر مسح كرے گا
اپنے بائیں ہاتھ كی ہتھیلی سے اپنےداہنے ہاتھ كی ظاہری ہتھیلی پر مسح كرےگا ، اور پھر داہنے ہاتھ سے بائیں ہاتھ كی ظاہر ہتھیلی پر مسح كرے گا