تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم ایمان

سبق: فرشتوں پر ایمان

فرشتوں پر ایمان لانا ایمان كے اركان میں سے ایك ركن ہے،اس درس میں فرشتوں كی حقیقت ، ان كی صفات اور ان كے بعض اعمال ، اور ان پر ایمان كے معنی كے متعلق آپ كو جانكاری ملے گی۔

  • فرشتوں پر ایمان اور اس كی اہمیت كے معنی كی معرفت۔
  • فرشتوں كے بعض صفات اور ان كے اعمال كے بارے میں جانكاری۔
  • فرشتوں پر ایمان لانے كے فوائد كی جانكاری۔

فرشتوں پر ایمان كا معنی:

فرشتوں كے وجود كا پختہ تصدیق كرنا ،اوریہ كہ وہ عالم انسان و عالم جن كے علاوہ غیبی عالم ہیں ،وہ باعزت و متقی ہیں ، اللہ كی عبادت ایسے كرتے ہیں جیسے كہ عبادت كا حق ہے، اور اللہ جو انہیں حكم دیتا ہے اسے كر گذرتے ہیں ، اور كبھی بھی اللہ كی نافرمانی نہیں كرتے ،جیسا كہ اللہ كا فرمان ہے : (بَلْ عِبَادٌ مُكْرَمُونَ • لَا يَسْبِقُونَهُ بِالْقَوْلِ وَهُمْ بِأَمْرِهِ يَعْمَلُون) (الأنبياء: 26-27).(بلكہ وہ بندے ہیں جنھیں عزت دی گئی ہے۔ [26] وہ بات کرنے میں اس سے پہل نہیں کرتے اور وہ اس کے حکم کے ساتھ ہی عمل کرتے ہیں)۔

فرشتوں پر ایمان لانے كی اہمیت۔

فرشتوں پر ایمان لانا ایمان كے چھ ركنوں میں سے ایك ركن ہے ،اللہ كا فرمان ہے : (آمَنَ الرَّسُولُ بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْهِ مِنْ رَبِّهِ وَالْمُؤْمِنُونَ كُلٌّ آَمَنَ بِاللهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِه) (البقرة: 285)( یہ رسول اس پر ایمان لایا جو اس کے رب کی جانب سے اس کی طرف نازل کیا گیا اور سب مومن بھی، ہر ایک اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کی کتابوں اور اس کے رسولوں پر ایمان لایا،)اور ایمان كے متعلق رسول اللہ نے فرمایا"أن تؤمن بالله، وملائكته، وكتبه، ورسله، واليوم الآخر، وتؤمن بالقدر خيره وشره" (مسلم 8).(ایمان یہ ہے کہ تو یقین کرے (دل سے) اللہ پر، فرشتوں پر (کہ وہ اللہ تعالیٰ کے پاک بندے ہیں اور اس کا حکم بجا لاتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کو بڑی طاقت دی ہے) اور اس کے پیغمبروں پر (جن کو اس نے بھیجا خلق کو راہ بتلانے کے لئے) اور پچھلے دن پر (یعنی قیامت کے دن پر جس روز حساب کتاب ہو گا اور اچھے اور برے اعمال کی جانچ پڑتال ہو گی) اور یقین کرے تو تقدیر پر کہ برا اور اچھا سب اللہ پاک کی طرف سے ہے)۔

فرشتوں پرایمان لانا ہرمسلمان پرواجب ہے ، اور جو ان كا انكار كرے وہ گمراہ اور پھسلا ہوا ہے ، اللہ نے فرمایا: {وَمَنْ يَكْفُرْ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا بَعِيدًا} [النساء: 136](جو شخص اللہ تعالیٰ سے اور اس کے فرشتوں سے اور اس کی کتابوں سے اور اس کے رسولوں سے اور قیامت کے دن سے کفر کرے وه تو بہت بڑی دور کی گمراہی میں جا پڑا)۔ تو جس نے ان اركان كا انكاركیا اس پركفر كا اطلاق كیا گیا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خبر دی ہے كہ آسمان ان چیزوں سے بوجھل ہوگئی ہے جو اس میں ہے ،اس میں ایك بالشت كی جگہ بھی نہیں ہے مگر فرشتے كھڑے ہیں یا ركوع میں ہیں یا سجدے میں ہیں

فرشتوں پرایمان لانا كن چیزوں كو شامل ہیں ؟

١
فرشتوں كے وجود پر ایمان لانا : ہم یہ ایمان ركھتے ہیں كہ وہ اللہ كی مخلوقات ہیں ،اور حقیقت میں موجود ہیں
٢
ہمیں جن كے نام كا پتہ ہے ان پربھی ایمان لاتے ہیں ، جیسے جبریل علیہ السلام ، اور ہم جن كے ناموں كو نہیں جانتے ان پراجمالی طور پرایمان ركھتے ہیں
٣
ان كے صفات كے متعلق وحی كے ذریعہ جوہمیں بتایا گیا ہے ان پر ایمان لانا
٤
ان كے اعمال كے متعلق وحی كے ذریعہ جوہمیں بتایا گیا ہے جنہیں وہ اللہ كے حكم كے مطابق بجا لاتے ہیں ان پر ایمان لانا

فرشتوں كے وہ صفات جن پرہم ایمان ركھتے ہیں

١
فرشتے ایك غیبی دنیا ہیں ، اور اللہ كی عبادت كرنے والی مخلوق ہیں ، ان میں صفات الوہیت اور صفات ربوبیت میں سے كچھ بھی نہیں ہے ،بلكہ وہ اللہ كے نبدے اور كامل طور سے اللہ كی اطاعت كےمطیع ہیں، جیسا كہ اللہ سبحانہ تعالی نے ان كے متعلق فرمایاہے : (لَا يَعْصُونَ اللهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُون) (التحريم: 6). (جو اللہ کی نافرمانی نہیں کرتے جو وہ انھیں حکم دے اور وہ کرتے ہیں جو حکم دیے جاتے ہیں)
٢
فرشتوں كی تخلیق نور سے ہوئی ہے ،جیسا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "خُلقت الملائكة من نور" (مسلم 2996).(فرشتے نور سے بنائے گئے)
٣
فرشتوں كے پر ہیں جو تعداد میں الگ الگ ہیں ،اللہ تعالی نے یہ بتایا ہے كہ فرشتوں كے پر ہیں جو اپنی تعداد میں الگ الگ ہیں ، جیسا كہ اللہ نے فرمایا : (الْحَمْدُ لِلهِ فَاطِرِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ جَاعِلِ الْمَلَائِكَةِ رُسُلًا أُولِي أَجْنِحَةٍ مَثْنَى وَثُلَاثَ وَرُبَاعَ يَزِيدُ فِي الْخَلْقِ مَا يَشَاءُ إِنَّ اللهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير) (فاطر: 1).(سب تعریف اللہ کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنے والا ہے، فرشتوں کو قاصد بنانے والا ہے جو دو دو اور تین تین اور چار چار پروں والے ہیں، وہ (مخلوق کی) بناوٹ میں جو چاہتا ہے اضافہ کر دیتا ہے۔ بے شک اللہ ہر چیز پر پوری طرح قادر ہے)

اللہ نے فرشتوں كو چند كاموں كا مكلف بنایا ہے ،ان میں سےبعض یہ ہیں :

١
اللہ كی جانب سے اللہ كےرسولوں كو وحی پہونچاتے ہیں ، اور اس كے ذمہ دار جبریل علیہ السلام ہیں
٢
روح قبض كرنا اور یہ ذمہ داری ملك الموت اور ان كے ساتھیوں كو دی گئی ہے
٣
بندوں كے اعمال چاہے وہ بھلے ہوں یا برے ان كی حفظ اور لكھنے كی ذمہ داری الكرام الكاتبون كو ملی ہے

محقق حادثے سے جو ہم كسی آدمی كے بچ جانے سے بیشتر تعجب كرتے رہتے ہیں .....ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہئے كہ اللہ كے حكم سے ہلاكتوں سے بنی آدم كو محفوظ ركھنا یہ فرشتوں كے اعمال میں سے ہے ۔

مومن كی زندگی میں فرشتوں پر ایمان لانے كے بڑے فوائد ہیں ، انہیں میں سے یہ ہے:

١
اس سے اللہ كی عظمت اور اس كی قوت ، اوركمال قدرت كا پتہ چلتا ہے ،اس لئے كہ خالق كی عظمت سے مخلوق كی عظمت ہے ، اس ایك مومن كے اللہ پرایمان میں اضافہ اور اللہ كی عظمت میں بڑھوتری ہوتی ہے ،اس حیثیت سے كہ اللہ نے نور سے پروں والے فرشتوں كو پیدا فرمایا ہے ۔
٢
اللہ كی اطاعت پر استقامت ،تو جس كا یہ اعتقاد ہو كہ فرشتے اس كے تمام اعمال لكھتے ہیں ،تو یہ اس كے لئے اللہ سے خوف كا موجب ہے ،تووہ اللہ كی نافرمانی نہ چھپ كر كرےگا اور نہ ہی اعلانیہ۔
٣
اللہ كی اطاعت پر صبر كرنا،انسیت اور راحت احساس كرنا تاكہ مومن كو یہ نقین ہو جائے كہ اس كشادہ كائنات میں ہزاروں فرشتے ایسے ہیں جو عمدہ حالت میں اور اكمل شان میں اللہ كی اطاعت میں لگے رہتے ہیں
٤
بنی آدم كی عنایت اور رعایت پراللہ كا شكر ادا كرنا ، اس طور سے كہ اللہ نے ان كی حفاظت اور حمایت كے لئے فرشتے بنائے ہیں

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں