موجودہ قسم روزہ
سبق: روزہ كو توڑنے والی چیزیں
روزہ توڑںے والی چیزیں
یہ وہ امور ہیں جن سے روزے دار كا دور رہنا واجب ہے اس لئے كہ یہ روزے كو فاسد كردیتے ہیں ۔
اللہ تعالی نے فرمایا: (وَكُلُوا وَاشْرَبُوا حَتَّى يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْأَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْأَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ أَتِمُّوا الصِّيَامَ إِلَى اللَّيْل) (البقرة: 187).(تم کھاتے پیتے رہو یہاں تک کہ صبح کا سفید دھاگہ سیاه دھاگے سے ﻇاہر ہوجائے۔ پھر رات تک روزے کو پورا کرو)
جس نے بھول كر كھا لیا یا پی لیا تو اس كا روزہ صحیح ہے ، اور اس پر كوئی گناہ نہیں ہے ،جیسا كہ اللہ كے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "من نسي وهو صائم فأكل أو شرب فليتم صومه فإنما أطعمه الله وسقاه" (البخاري 1933، مسلم 1155).(جب کوئی بھول گیا اور کچھ کھا پی لیا تو اسے چاہئے کہ اپنا روزہ پورا کرے۔ کیونکہ اس کو اللہ نے کھلایا اور پلایا)
2-جو كھانے اور پینے كے معنی میں آتا ہو
3-مرد كا عضوتناسل كی سپاری كو عورت كی شرمگاہ كے اندر داخل كركے جماع كرنا ، مرد چانے منی نكالے یا نہ نكالے ۔
4-آدمی اپنی منی كو اپنے اختیار سے نكالے ،چاہے وہ مباشرت كے ذریعہ ہو یا ہاتھ سے منی نكالنا ہو ، یا اسی طرح
لیكن سونے كی حالت میں احتلام ہو نےسے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے ، اور اگر مر د اپںے نفس كو كنٹرول كرنے كی طاقت ركھتا ہے تو اس كے لئے اپنی بیوی كو بوسہ دینا جائز ہے ،اور اگر ایسا نہیں ہے تو اسے اس كی اجازت نہیں دی جاسكتی تاكہ اس كا روزہ فاسد نہ ہو جائے۔
5- جان بوجھ كر قئی كرنا
لیكن اگر قئی بلا اختیاری خود سے ہو جائے تو اس پر كوئی مضائقہ نہیں ،اللہ كے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "من ذَرَعَه قيء وهو صائم، فليس عليه قضاء، وإن استقاء فليقض" (الترمذي 720، أبو داود 2380).(صحیح)(جس کو قے ہو جائے اور وہ روزے سے ہو تو اس پر قضاء نہیں، ہاں اگر اس نے قصداً قے کی تو قضاء کرے)
6-حیض و نفاس كا خون نكلنا
دن كے كسی حصے میں جب حیض یا نفاس كا خون پایا جائے تو عورت كا روزہ ٹوٹ جائےگا ، اور اگر عورت حیض سے ہو اور طلوع فجر كے بعد وہ پاك ہو تو اس كا اس دن كا روزہ صحیح نہیں ہے ، نبی كریم صلی اللہ علیہ وسلم كے فرمان كی وجہ سے ، : "أليس إذا حاضت لم تصل ولم تصم؟" (البخاري 1951).(کیا جب عورت حائضہ ہوتی ہے تو نماز اور روزے نہیں چھوڑ دیتی؟)
لیكن وہ خون عورت سے كسی بیماری كے سبب نكلے اور وہ ماہانہ متعین اسكی عادت كے مطابق حیض كا خون نہ ہو اور وہ ہی وہ نفاس كا خون ہو جوعورت سے ولادت كے بعد تكلتا ہے تو اسے وہ روزہ ركھنے سے نیہں روكے گا ،