تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم عبادت

سبق: شرك

شرك اللہ وحدہ كی الوہیت پرایمان كے مخالف ہے ،اور یہ گناہوں میں سے سب سے بڑا گناہ ہے ،اور اس سبق میں شرك كا معنی ، اس كی خطرناكی اور اس كے اقسام كے متعلق آپ كو جانكاری ملے گی

  • شرك سے مراد كی معرفت۔
  • شرك كی خطرناكی كی معرفت۔
  • شرك كے اقسام كی معرفت۔

شرك كامعنی

شرك :اللہ كی ربوبیت میں ، یا اس كی الوہیت میں ،یا اس كے اسماء و صفات میں كسی كو اس كا شریك بنانا۔

شرك كی مثالیں

١
ریوبیت میں شرك :جیسے كوئی شخص یہ گمان كرے كہ اللہ كے علاوہ كسی نےكائینات كو پیدا كیا ہے ، یا اللہ سبحانہ تعالی كے ساتھ وہ اس كی تدبیر كرتا ہے ۔
٢
الوہیت میں شرك: جیسے كو شخص غیر اللہ كی عبادت كرے یا اسے پكارے ۔
٣
اسماء و صفات میں شرك :جیسے كوئی اللہ كی مخلوقات میں سے كسی چیز كے ساتھ اللہ كو مشابہ قرار دے ۔

شرك كا خطرہ

شرك ایك اللہ كی الوہیت پر ایمان كے منافی ہے ،تو جب اللہ وحدہ كی الوہیت پر ایمان ہو، اور عبادت كے ساتھ اللہ كو ایك كرنا یہ اہم اور عظیم فرائض میں سے ہے ،كیونكہ شرك اللہ كے نزدیك بڑے گناہوں میں سے ہے ،اور یہ ایسا اكیلا گناہ ہےجسے اللہ صرف توبہ ہی سے معاف فرماتا ہے ،جیسا كہ اللہ تعالی كا ارشاد ہے: (إِنَّ اللهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاء) (النساء: 48).(یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کئے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک مقرر کرے اس نے بہت بڑا گناه اور بہتان باندھا )اور جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھا گيا : أي الذنب أعظم عند الله؟ قال: "أن تجعل لله نِدًّا وهو خلقك" (البخاري 4477، مسلم 86).(اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ فرمایا اور یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو برابر ٹھہراؤ حالانکہ اللہ ہی نے تم کو پید اکیا ہے)

شرك فرمانبرداریاں تباہ و برباد كردیتا ہے ، جیسا كہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا: (وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَا كَانُوا يَعْمَلُون)(الأنعام: 88).(اور اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وه سب اکارت ہوجاتے)

شرك صاحب شرك كو جہنم میں ہمیشگی كو واجب كردیتا ہے ، جیسا كہ اللہ كا ارشادہے: (إِنَّهُ مَنْ يُشْرِكْ بِاللهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّار) (المائدة: 72).(یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے، اس کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے)

شرك كی قسمیں

١
شرك اكبر
٢
شرك اصغر

1-شرك اكبر

شرك ہے عبادتوں میں سے كوئی عبادت غیر اللہ كی طرف موڑ دینا ،تو ہر قول یا عمل عبادتوں میں سے ہے جسے اللہ پسند كرے ،جب اسے غیراللہ كے نام كردیا دیا جائے تو وہی شرك و كفر ہے ، اور شرك اكبر كی مثال:انسان غیراللہ سے حاجت روائی كرے ،اور بیماری سےشفا حاصل كرنے كےلئے اسے پكارے ، یا اس سے وسعت رزق كی درخواست كرے ، اور اسی طریقے سے غیراللہ پر انسان كا توكل كرنا ،یا غیر اللہ كے نام كی نماز پڑھے ویا غیر اللہ كے نام پر جانور ذبح كرے ۔

١
اللہ تعالی نے فرمایا: (وَقَالَ رَبُّكُمُ ادْعُونِي أَسْتَجِبْ لَكُمْ) (غافر: 60)(اور تمہارے رب کا فرمان (سرزد ہوچکا ہے) کہ مجھ سے دعا کرو میں تمہاری دعاؤں کو قبول کروں گا ).
٢
اللہ تعالی نے فرمایا: (وَعَلَى اللهِ فَتَوَكَّلُوا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ) (المائدة: 23).( اور اللہ ہی پر پس بھروسا کرو، اگر تم مومن ہو)
٣
اللہ تعالی نے فرمایا:(فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ) (الكوثر: 2).(اپنے رب كے لئے نماز پڑھو او ر قربانی كرو)

ان دعوات اور اعمال اور انہیں كے مشابہ چیزوں كو غیراللہ كی طرف موڑنا شرك و كفر ہے، اس لئے كہ شفا اور رزق ربوبیت كی خصائص میں سے ہے ،اور توكل علی اللہ ، اور نماز اورذبح و قربانی توحید الوہیت میں سے ہے ۔

2-شرك اصغر

اوریہ قول یا عمل شرك اكبر كا وسیلہ بنتا ہے اوراس میں واقع ہونےكا راستہ بنتا ہے ۔

شرك اصغر كی مثالیں

١
معمولی ریاكاری: جیسے كہ كوئی مسلمان كبھی نماز لمبی كردے تاكہ اسے لوگوں كو دكھائے، یا تلاوت كرتے وقت یا كبھی ذكر كرتے وقت لوگوں كو سنانے كےلئے آواز بلند كردے تاكہ لوگ اس كی تعریف كریں،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا"إن أخوف ما أخاف عليكم الشرك الأصغر" قالـوا: وما الشرك الأصغر يا رسول الله؟ قال: "الرياء" (أحمد 23630).(میں تم لوگوں پر جس ‍چیزسے سب سے زیادہ ڈرتا ہوں وہ شرك اصغر ہے ،صحابہ نے عرض كیا:اے رسول اللہ ! شرك اصغركیا ہے ؟ ، تو آپ نے فرمایا:ریاء)
٢
وہ منع كردہ اقوال جو كمال توحید كی مخالفت میں ہو : جیسے كوئی غیراللہ كی قسم كھائے اور یوں كہے:تیری زندگی كی قسم ، یا نبی كی قسم ، حالانكہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ڈرایا ہے، اور آپ نے فرمایا "من حَلف بغيرِ اللهِ فقد كَفر أو أشرَك"(الترمذي 1535).(جس نے غیراللہ كی قسم كھائی اس نے كفر كیا یا شرك كیا)

كیا لوگوں سے مانگنا اور ان سے طلب كرنا شرك ہے ؟

خرافات ، دجلیت اور غیر اللہ كے لئے عاجزی و انكساری سے جان كی آزادی انہیں تمام چیزوں سے انسانی عقل كو آزاد كرانے كی خاطر اسلام آیا ہے ،اس لئے مردوں سے یا جمادات سے مانگنا جائز نہیں ، اور نہ ہی ان كے لئے عاجزی و انكساری كا اظہار كرنا ہے ، یہ خرافات ہے اور شرك ہے ،اور رہی بات موجود زندہ شخص سے سوال كرنا جو اس كی مدد كی قدرت ركھتا ہے ، یا اسے ڈوبنے سے بچآنے كی قوت ركھتاہےیا وہ اس سے یہ درخواست كرے كہ اس كے لئے وہ اللہ سے دعا كرے ، تو یہ ساری شكلیں جائز ہیں

مردے یا جمادات سے مانگنا اور طلب كرنا

جمادات یا مردوں سےمانگنا یا درخواست كرنا شرك شمار كیا جائے گا ، جو كہ عقل ، اسلام اور ایمان تینوں كے مخالف ہے ،اس لئے كہ مردے او رجمادات نہ سن سكتے ہیں اور نہ ہی ان كا جواب دے سكتے ہیں ، اور اس لئے كہ دعا عبادت ہے اور اسے غیراللہ كی طرف پھیرنا شرك ہے ، اور بعثت كے وقت جمادات او رمردوں كو پكارنا ہی عرب كا شرك تھا

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں