موجودہ قسم عبادت
سبق: شرك
شرك كامعنی
شرك :اللہ كی ربوبیت میں ، یا اس كی الوہیت میں ،یا اس كے اسماء و صفات میں كسی كو اس كا شریك بنانا۔
شرك كی مثالیں
شرك كا خطرہ
شرك ایك اللہ كی الوہیت پر ایمان كے منافی ہے ،تو جب اللہ وحدہ كی الوہیت پر ایمان ہو، اور عبادت كے ساتھ اللہ كو ایك كرنا یہ اہم اور عظیم فرائض میں سے ہے ،كیونكہ شرك اللہ كے نزدیك بڑے گناہوں میں سے ہے ،اور یہ ایسا اكیلا گناہ ہےجسے اللہ صرف توبہ ہی سے معاف فرماتا ہے ،جیسا كہ اللہ تعالی كا ارشاد ہے: (إِنَّ اللهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاء) (النساء: 48).(یقیناً اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کئے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے چاہے بخش دیتا ہے اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک مقرر کرے اس نے بہت بڑا گناه اور بہتان باندھا )اور جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ پوچھا گيا : أي الذنب أعظم عند الله؟ قال: "أن تجعل لله نِدًّا وهو خلقك" (البخاري 4477، مسلم 86).(اللہ کے نزدیک کون سا گناہ سب سے بڑا ہے؟ فرمایا اور یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی کو برابر ٹھہراؤ حالانکہ اللہ ہی نے تم کو پید اکیا ہے)
شرك فرمانبرداریاں تباہ و برباد كردیتا ہے ، جیسا كہ اللہ سبحانہ وتعالی نے فرمایا: (وَلَوْ أَشْرَكُوا لَحَبِطَ عَنْهُمْ مَا كَانُوا يَعْمَلُون)(الأنعام: 88).(اور اگر فرضاً یہ حضرات بھی شرک کرتے تو جو کچھ یہ اعمال کرتے تھے وه سب اکارت ہوجاتے)
شرك صاحب شرك كو جہنم میں ہمیشگی كو واجب كردیتا ہے ، جیسا كہ اللہ كا ارشادہے: (إِنَّهُ مَنْ يُشْرِكْ بِاللهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّار) (المائدة: 72).(یقین مانو کہ جو شخص اللہ کے ساتھ شریک کرتا ہے اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے، اس کا ٹھکانہ جہنم ہی ہے)
شرك كی قسمیں
شرك ہے عبادتوں میں سے كوئی عبادت غیر اللہ كی طرف موڑ دینا ،تو ہر قول یا عمل عبادتوں میں سے ہے جسے اللہ پسند كرے ،جب اسے غیراللہ كے نام كردیا دیا جائے تو وہی شرك و كفر ہے ، اور شرك اكبر كی مثال:انسان غیراللہ سے حاجت روائی كرے ،اور بیماری سےشفا حاصل كرنے كےلئے اسے پكارے ، یا اس سے وسعت رزق كی درخواست كرے ، اور اسی طریقے سے غیراللہ پر انسان كا توكل كرنا ،یا غیر اللہ كے نام كی نماز پڑھے ویا غیر اللہ كے نام پر جانور ذبح كرے ۔
ان دعوات اور اعمال اور انہیں كے مشابہ چیزوں كو غیراللہ كی طرف موڑنا شرك و كفر ہے، اس لئے كہ شفا اور رزق ربوبیت كی خصائص میں سے ہے ،اور توكل علی اللہ ، اور نماز اورذبح و قربانی توحید الوہیت میں سے ہے ۔
2-شرك اصغر
اوریہ قول یا عمل شرك اكبر كا وسیلہ بنتا ہے اوراس میں واقع ہونےكا راستہ بنتا ہے ۔
شرك اصغر كی مثالیں
كیا لوگوں سے مانگنا اور ان سے طلب كرنا شرك ہے ؟
خرافات ، دجلیت اور غیر اللہ كے لئے عاجزی و انكساری سے جان كی آزادی انہیں تمام چیزوں سے انسانی عقل كو آزاد كرانے كی خاطر اسلام آیا ہے ،اس لئے مردوں سے یا جمادات سے مانگنا جائز نہیں ، اور نہ ہی ان كے لئے عاجزی و انكساری كا اظہار كرنا ہے ، یہ خرافات ہے اور شرك ہے ،اور رہی بات موجود زندہ شخص سے سوال كرنا جو اس كی مدد كی قدرت ركھتا ہے ، یا اسے ڈوبنے سے بچآنے كی قوت ركھتاہےیا وہ اس سے یہ درخواست كرے كہ اس كے لئے وہ اللہ سے دعا كرے ، تو یہ ساری شكلیں جائز ہیں
جمادات یا مردوں سےمانگنا یا درخواست كرنا شرك شمار كیا جائے گا ، جو كہ عقل ، اسلام اور ایمان تینوں كے مخالف ہے ،اس لئے كہ مردے او رجمادات نہ سن سكتے ہیں اور نہ ہی ان كا جواب دے سكتے ہیں ، اور اس لئے كہ دعا عبادت ہے اور اسے غیراللہ كی طرف پھیرنا شرك ہے ، اور بعثت كے وقت جمادات او رمردوں كو پكارنا ہی عرب كا شرك تھا