تعلیم كو فالو اپ كریں

اب تك آپ نے انڑی كے لئے رجسٹریشن نہیں كیا
اپنی ترقی كے فالواپ كے لئے اور پوائنٹس اكٹھا كرنے كے لئے ،اور مسابقے میں شركت كے لئے منصہ تاء میں فورا رجسٹریشن كریں ،رجسٹرد ہونے كے بعد جن موضوعات كی آپ تعلیم حاصل كررہے ہیں آپ اس كی الكڑانك سرٹیفیكیٹ حاصل كریں گے

موجودہ قسم قرآن كریم

سبق: قرآن كریم كے فضائل

قرآن كے متعدد فضائل ہیں جواس كتاب عظیم كے رتبے اور شرف كو بیان كرتے ہیں ،عنقریب آپ اس سبق میں اس كے متعدد فضائل كے متعلق جانكاری حاصل كریں گے

قرآن كریم كے بعض فضائل كے متعلق جانكاری

قرآن كریم كے فضائل

قرآن كریم كے عظیم اور بے شمار فضائل ہیں ،ہم چند ایك كا ذكر یہاں كررہے ہیں

1-بہتری و بھلائی قرآن كے سیكھنے اور سكھانے میں ہے

عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : «خيركم من تعلم القرآن وعلمه» البخاري ( 5027). تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور پڑھائے

قرآن ولے وہی اللہ والے اور اس کے نزدیک خاص لوگ ہیں

انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إن لله أهلين من الناس» قالوا: يا رسول الله، من هم؟ قال: «هم أهل القرآن، أهل الله وخاصته». ابن ماجة (215).(صحیح) ”لوگوں میں سے کچھ اللہ والے ہیں“، لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ قرآن پڑھنے پڑھانے والے ہیں، جو اللہ والے اور اس کے نزدیک خاص لوگ ہیں

3- قرآن كریم كے ایك حرف كی تلاوت كاثواپ كئی گنا ہے

عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«من قرأ حرفاً من كتاب الله فله به حسنة، والحسنة بعشر أمثالها، لا أقول ألم حرف، ولكن ألف حرف، ولام حرف، وميم حرف» رواه الترمذي (2910).(صحیح) ”جس نے کتاب اللہ کا ایک حرف پڑھا اسے اس کے بدلے ایک نیکی ملے گی، اور ایک نیکی دس گنا بڑھا دی جائے گی، میں نہیں کہتا «الم» ایک حرف ہے، بلکہ «الف» ایک حرف ہے، «لام» ایک حرف ہے اور «میم» ایک حرف ہے“۔

4=فرشتوں ، سكینت ،اور رحمت كا تلاوت قرآن اور اس كے مدارسہ كے مجالس پرنازل ہونا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «ما اجتمع قوم في بيت من بيوت الله يتلون كتاب الله ويتدارسونه بينهم إلا نزلت عليهم السكينة، وغشيتهم الرحمة، وحفتهم الملائكة، وذكرهم الله فيمن عنده» مسلم (2699). جو لوگ جمع ہوں اللہ کے کسی گھر میں اللہ کی کتاب پڑھیں اور ایک دوسرے کو پڑھائیں تو ان پر اللہ کی رحمت اترے گی اور رحمت ان کو ڈھانپ لے گی اور فرشتے ان کو گھیر لیں گے اور اللہ تعالیٰ ان لوگوں کا ذکر کرے گا اپنے پاس رہنے والوں میں (یعنی فرشتوں میں) ۔

5-قرآن كا اپنےپڑھنےوالوں كے لئے سفارش كرنا

ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”قرآن پڑھو اس لئے کہ وہ قیامت کے دن اپنے پڑھنے والوں کا سفارشی ہو کر آئے گا

6- قرآن كا مشاق فرشتوں كے ساتھ ہوگآ ،اور جو اٹك اٹك كر قرآن پڑھتا ہے اس كو دو گنا ثواب ہے

‏‏‏‏ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«الماهر بالقرآن مع السَّفَرة الكرام البررة، والذي يقرأ القرآن ويَتَتَعْتَعُ فيه، وهو عليه شاقٌّ، له أجران». مسلم (798). ”قرآن کا مشاق (اس سے حافظ مراد ہو سکتا ہے) ان بزرگ فرشتوں کے ساتھ ہے جو لوح محفوظ کے پاس لکھتے رہتے ہیں اور جو قرآن پڑھتا ہے اور اس میں اٹکتا ہے اور اس کو مشقت ہوتی ہے اس کو دوگنا ثواب ہے۔“

7-قرآن اپنے تلاوت كرنے والے كو بلند كرتا ہے

عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ سنو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: «إن الله يرفع بهذا القرآن أقواماً ويضع به آخرين» مسلم (817).”اللہ تعالٰی اس کتاب کے سبب سے کچھ لوگوں کو بلند کرے گا اور کچھ لوگوں کو گرا دے گا۔“

8-حافظ قرآن جنت كی سیڑھ یوں پراپنے قرآن پڑھنے كے مقدار چڑھتا جائے گا

عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: « يقال لصاحب القرآن: اقرأ، وارتق، ورتل كما كنت ترتل في الدنيا، فإن منزلك عند آخر آية تقرؤها » أبو داود (1464)” (حسن صحیح) صاحب قرآن (حافظ قرآن یا ناظرہ خواں) سے کہا جائے گا: پڑھتے جاؤ اور چڑھتے جاؤ اور عمدگی کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کر پڑھو جیسا کہ تم دنیا میں عمدگی سے پڑھتے تھے، تمہاری منزل وہاں ہے، جہاں تم آخری آیت پڑھ کر قرآت ختم کرو گے

9-صاحب قرآن قیامت كے دن جوڑا و كرامت كا تاج پہنے گآ

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:«يجيء القرآن يوم القيامة فيقول: يا رب حَلِّهِ، فيُلْبَسُ تاجَ الكرامة، ثم يقول: يا رب زِدْهُ، فيُلْبَسُ حُلَّةَ الكرامة، ثم يقول: يا رب ارضَ عنه، فيرضى عنه، فيقال له: اقرأ وارْقَ، ويزاد بكل آية حسنة» الترمذي (2915). (حسن)”قرآن قیامت کے دن پیش ہو گا پس کہے گا: اے میرے رب! اسے (یعنی صاحب قرآن کو) جوڑا پہنا، تو اسے کرامت (عزت و شرافت) کا تاج پہنایا جائے گا۔ پھر وہ کہے گا: اے میرے رب! اسے اور دے، تو اسے کرامت کا جوڑا پہنایا جائے گا۔ وہ پھر کہے گا: اے میرے رب اس سے راضی و خوش ہو جا، تو وہ اس سے راضی و خوش ہو جائے گا۔ اس سے کہا جائے گا پڑھتا جا اور چڑھتا جا، تیرے لیے ہر آیت کے ساتھ ایک نیکی کا اضافہ کیا جاتا رہے گا“۔

اللہ عز وجل صاحب قرآن كے والدین كی مختلف انداز میں تكریم فرمائے گا

معاذ جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «من قرأ القرآن وعمل بما فيه، أُلْبِسَ والداه تاجاً يوم القيامة، ضوؤه أحسن من ضوء الشمس في بيوت الدنيا لو كانت فيكم، فما ظنكم بالذي عمل بهذا؟» أبو داود (1453).(ضعيف)”جس نے قرآن پڑھا اور اس کی تعلیمات پر عمل کیا تو اس کے والدین کو قیامت کے روز ایسا تاج پہنایا جائے گا جس کی چمک سورج کی اس روشنی سے بھی زیادہ ہو گی جو تمہارے گھروں میں ہوتی ہے اگر وہ تمہارے درمیان ہوتا، (پھر جب اس کے ماں باپ کا یہ درجہ ہے) تو خیال کرو خود اس شخص کا جس نے قرآن پر عمل کیا، کیا درجہ ہو گا“۔

حفظ قرآن اور اس كا سیكھنا دنیا و ما فیہا سے بہتر ہے

سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے اور ہم لوگ دیوان خانہ میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کون چاہتا ہے کہ روز صبح کو بطحان یا عقیق کو جائے؟ (یہ دونوں بازار تھے مدینہ میں) اور وہاں سے دو اوٹنیاں بڑے بڑے کوہان کی لائے بغیر کسی گناہ کے اور بغیر اس کے کہ کسی ناتہ دار کی حق تلفی کرے۔“ تو ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ! ہم سب اس کو چاہتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پھر کیوں نہیں جاتا تم میں سے ہر ایک شخص مسجد کو اور کیوں نہیں سکھاتا یا نہیں پڑھتا دو آیتیں اللہ کی کتاب کی جو بہتر ہوں اس کے لئے دو اونٹنیوں سے اور تین بہتر ہیں تین اونٹنیوں سے اور چار بہتر ہیں چار اونٹنیوں سے اور اسی طرح جتنی آیتیں ہوں اتنی اونٹنیوں سے بہتر ہیں۔“(مسلم (803)

كامیابی سے آپ نے درس مكمل كیا


امتحان شروع كریں